Sunni hanafi Barelwi k aqaid ka saboot quran o hadees ki roshni me our badmajhab wahabi,deobandi,etc k batil aqaid ka radd quran o hadees ki roshni me scan k sathh pesh kiye gae hai


Monday, August 2, 2021

Shiya rafziyo ka mauzu hadees se istadalal Urdu Post

 ★ _*تــحـقـیـــق حـــدیـثــــــ اســـماءالـرجــال*_ ★



*➻═══════════════➻*

_*شیــعــہ کــا عـقیــــدہ امـــامــتــــــ کــــی دلیــــل کــــا رد کیــــا مـــولا علــــیؓ انبیـــاء عـلیـہـم الســــلام ســـے افضــــل ہیــــں؟؟*_

*➻═══════════════➻*


*اَلصَّـــلٰوةُ وَالسَّـــلَامُ عَلَیــْـكَ یَارَسُـــوْلَ اللّہ وَعَلیٰ اَلِکَ وَاَصْحَابِکَ یَاحَبِیْبَ اللّٰہﷺ*



✍️ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ اہل تشیع حضرات کا یہ عقیدہ ہے کہ وہ مولا علیؓ اور سیدہ طیبہ طاہرہ زاہدہ عابدہ سیدہ کائنات سیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا اور گیارہ ائمہ اہل بیتؓ کو معصوم جانتے ہیں اور انبیائے کرام علیہم السلام سے افضل یہ عقیدہ صریح کفر ہے اور گمراہی ہے مگر وہ اس پر چند گنے چنے بے بنیاد دلائل پیش کرتے ہیں جن میں سے ان کی ایک دلیل بھی عقیدہ کو ثابت نہیں کرتی انہیں دلائل میں سے آج ایک دلیل کا ہم تحقیقی رد کریں گے اس تحریر میں انشاللہ


*❖◉➻════※✦※════➻◉❖*



*[* _*مـــولا علـــــیؓ کــا گھــــر انبیــاء علیـہــم الســــلام کـــــے گھـــروں ســـــے افضـــــل ہـــــے*_ *]*



‼️ شیعہ حضرات کے چند دلائل میں سے ایک دلیل یہ بھی ہے جس کو وہ قیاس کرتے ہوئے مولا علیؓ کی افضلیت انبیاء پر ثابت کرتے ہیں معاذ اللہ آئیے اس کی تحقیق کرتے ہیں *⇊*


*اللہ تعالیٰ ﷻ قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے* 👇



فِىْ بُيُوْتٍ اَذِنَ اللّـٰهُ اَنْ تُرْفَعَ وَيُذْكَـرَ فِيْـهَا اسْمُهٝ ۙ يُسَبِّـحُ لَـهٝ فِيْـهَا بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ (36)


ترجمہ: ان گھروں میں جنہیں بلند کرنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اور ان میں اس کا نام لیا جاتا ہے اللہ کی تسبیح کرتے ہیں ان میں صبح اور شام


✍️ اب یہ سورۃ نور کی آیت مبارکہ ہے جس کی تفسیر میں مفسرین نے بہت کچھ نقل کیا ہے لیکن شیعہ حضرات *تفسیر در المنثور* سے اس کی تفسیر میں ایک روایت اٹھا کر اس کو اپنے عقیدے پر دلیل بناتے ہیں آئیے وہ روایت ہم یہاں نقل کرتے ہیں 👇



خاتمُ الحفّاظ امام جلال الدین سیوطیؒ المتوفیٰ (911ھ) نے فرمایا


وَأخرج ابْن مرْدَوَيْه عَن أنس بن مَالك وَبُرَيْدَة قَالَ: قَرَأَ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم هَذِه الْآيَة {فِي بيُوت أذن الله أَن ترفع} فَقَامَ إِلَيْهِ رجل فَقَالَ: أَي بيُوت هَذِه يَا رَسُول الله قَالَ: بيُوت الْأَنْبِيَاء فَقَامَ إِلَيْهِ أَبُو بكر فَقَالَ: يَا رَسُول الله هَذَا الْبَيْت مِنْهَا الْبَيْت عَليّ وَفَاطِمَة قَالَ: نعم من أفاضلها


ترجمہ: امام ابن مردویہؒ نے حضرت انس بن مالک اور بریدہ رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت نقل کی کے رسول اللہ ﷺ نے اس آیت کی تلاوت کی تو ایک آدمی اٹھا عرض کی یارسول اللہ ﷺ یہ کونسا گھر ہے فرمایا انبیاء کے گھر 🏡 حضرت ابوبکرؓ صدیق اٹھے اور عرض کی یارسول اللہ ﷺ یہ گھر بھی ان میں سے ہے؟انہوں نے حضرت علیؓ اور فاطمہؓ کے گھر کی طرف اشارہ کیا حضور ﷺ نے فرمایا ہاں! یہ ان میں افضل ترین ہے


📓الدر المنثور في التفسير بالمأثور 6/203


*◉➻═•━═══◈═══•━═➻◉*



‼️ *ناظرین کرام یہ روایت موضوع و مردود وباطل ہے* سب سے پہلے ہم اس کی سند کی تحقیق کریں گے اور اس کی سند کی صحت کیسی ہے یہ دیکھیں گے لہذا امام جلال الدین سیوطیؒ ناقل ہیں اس کا اصل ماخذ تفسیر ثعلبیؒ ہے امام ثعلبیؒ نے اپنی تفسیر میں اس کو بسند نقل کیا اس کے علاوہ اس کی کہیں بھی سند نہیں



*روایـــت کــــی تــحـقیــق درج ذیـــل ہـــــے* *⇊*



امام احمد بن محمد ثعلبیؒ فرماتے ہیں 👇


أخبرني أبو عبد الله الحسين بن محمد الدينوري قال: حدّثنا أبو زرعة أحمد بن الحسين بن علي الرازي قال: حدّثنا *أبو العباس أحمد بن محمد بن سعيد الهمذاني بالكوفة* قال: حدّثنا *المنذر بن محمد القابوسي* قال: حدّثني *الحسين بن سعيد* قال: حدّثني *أبي* عن *أبان بن تغلب عن نفيع بن الحرث* عن أنس بن مالك وعن بريدة قالا: قرأ رسول الله صلى الله عليه وسلّم هذه الآية فِي بُيُوتٍ أَذِنَ اللَّهُ أَنْ تُرْفَعَ وَيُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ إلى قوله وَالْأَبْصارُ فقام رجل فقال: أيّ بيوت هذه يا رسول الله؟ قال: «بيوت الأنبياء» قال: فقام إليه أبو بكر فقال: يا رسول الله هذا البيت منها- لبيت عليّ وفاطمة-؟

قال: «نعم من أفاضلها»


📒تفسير الكشف والبيان عن تفسير القرآن 7/107



*[موضوع و سند مسلسل بالعلل]*


*============================*


◈ اس کی سند میں موجود راوی أبو العباس أحمد بن محمد بن سعيد الهمداني *متهم بالكذب* ہے


◈ المنذر بن محمد القابوسي یہ *ضعیف الحدیث* راوی ہے


◈ حسين بن سعيد یہ راوی *منکر الحدیث* ہے


اس کے بارے میں امام ابن حجرعسقلانیؒ نے فرمایا کہ یہ شیعہ کے ایک فرقہ امامیہ کا مصنف ہے اور اس کے پاس اہل بیت کرام کے حوالے سے ایک کتاب تھی جس میں موجود چیزوں کو رد کیا گیا👆👆


◈ اس کا باپ سعيد بن أبي الجهم *مجہول الحال* ہے


◈ اس کے راوی ابان بن تغلب کا نفيع بن الحارث سے *سماع* ثابت نہیں


◈ خود نفيع بن الحارث *متهم بالوضع* راوی ہے یعنی اس پر احادیث گھڑنے کا الزام ہے


*============================*



*اس روایــــت ســــے شیــعـــہ کـــے استــــدلال کــا رد* *⇊*



◉ شیعہ حضرات سے ہمارا سب سے پہلا مطالبہ یہ ہے کہ اس روایت سے عقیدہ بنانے سے پہلے اس کی صحت ثابت کریں


◉ اور اس بات پر تمام کا اجماع و اتفاق ہے کہ یہ آیت مساجد کے لیے ہے ملاحظہ ہو 👇


📓تفسير آية 36 من سورة النور في تفسير الطبري وابن كثير وزاد المسير، وتفسير الفخر الرازي 24/3


◉ اور نبی ﷺ کا گھر مبارک اس پر تمام مسلمین کا اجماع ہے خود شیعوں کا بھی اجماع ہے کہ وہ مولا علیؓ کے گھر سے بھی افضل ہے مگر پھر بھی اس آیت میں وہ داخل نہیں ہوا اگر اس آیت کی یہی تفسیر مان لی جائے جو شیعہ مان رہے ہیں تو معاذ اللہ نبی علیہ السلام کا گھر خارج ہو رہا ہے اس آیت سے کیونکہ آیت تو کہہ رہی ہے رجال لا تلهيهم ان (گھروں) میں مرد ہیں جب کہ نبی علیہ السلام کے گھر میں کوئی مرد نہیں تھا کیونکہ نبی علیہ السلام کے گھر میں ازواج مطہرات تھیں


ملاحظہ ہو سورۃ نور کی آیت نمبر 36 /37



◉ اور اگر ساری باتیں بھی بالفرض محال مان لی جائیں تب بھی اس آیت سے مولا علی کے خلیفہ بلا فصل اور عقیدہ امامت شیعہ پر استدلال نہیں ہو سکتا


◉ شیعہ حضرات جو اس قسم کی بات کرتے ہیں اکثر علمی یتیم ہوتے ہیں ان کو پتہ ہی نہیں *في بيوت أذن الله أن ترفع* یہ نکرہ موصوفہ ہے یہاں پر تعیین نہیں کی گئی کہ یہ کس کا گھر ہے


تو ہم تو کہتے ہیں کہ ان سے مراد مساجد ہیں لیکن شیعہ کہتے ہیں کہ نہیں مولا علی کا گھر اگر اس کو مساجد کے ساتھ خاص نہ کیا جائے پھر تو ہر اس مومن کا گھر اس آیت میں شامل ہو جائے گا جس کے گھر میں ذکر اذکار ہوتا ہے اور نماز پڑھی جاتی ہیں اور ان کے گھروں میں مرد ہیں پھر انبیاء کے گھروں کی کیسی تخصیص معلوم ہوا کہ اس سے مراد مساجد ہیں


◉ اور سب سے اہم بات کہ یہ روایت کسی بھی حدیث کی کتاب میں موجود نہیں ارے صحیح اور سنن تو دور کی بات جو کتب موضوعات لکھی گئی ہیں‏ جو ضعیف احادیث پر مشتمل کتابیں لکھی گئی ہیں ان میں سے کسی میں بھی یہ موجود نہیں یہ بھی اس کے موضوع ہونے پر دلالت کرتا ہے کیونکہ یہ متفرد مجروحین سے آئی ہے


*❖◉➻════════════════➻◉❖*



*خـــــلاصــــــــــــــہ کـــــــــــــــلام*



‼️ حاصل کلام یہ ہوا کہ شیعہ حضرات جو اپنا عقیدہ امامت و خلافت بلافصل ثابت کرنے کے لیے جس روایت کو دلیل بناتے ہیں اس کا سند اور متن کا حال آپ لوگوں کے سامنے ہے مردود وباطل روایت ہے ہرگز قابل احتجاج نہیں اس کو تو فضائل میں بھی نہیں بیان کیا جا سکتا احکام پر استدلال کرنا تو دور کی بات


*فقـــــــــــــط واللہ ورسولـــــــــــــہٗ اعلـــــــــم*



*____خادم اہلسنت و جماعت محمد عاقب حسین رضوی____★᭄✨🌸*



No comments:

Post a Comment

Don't comment any spam link in comment box

Huzoor ﷺ Ka ilm e Gaib Aur Yazeed Ka Fitna

 *Huzoor ﷺ Ka ilm e Gaib Aur Yazeed Ka Fitna* ¹ Hazrat Imam *Na'eem Bin Hammad* Bin Muawiya Al Mutawaffah *228* Hijri & ² Hazrat Ima...