#بھینس_کی_قربانی_جائز_ہے
حصہ - - - - - - اول
#دوستــواہلسنت_کےہاں_بھینس
کی قربانی جائز ہے
#دوستوآج_ایک_پوسٹ_نظرسےگزری
بھینس کی قربانی کے متعلق پوسٹ شکوک شبہات پر مبنی تھی میرا پوسٹ کرنے کا مقصد کسی کی بات کا رد نہیں بلکہ دوستوں کے شکوک شبہات دور کرنا ہے
#سونڑے رب العالمین نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا
وَ مِنَ الۡاَنۡعَامِ حَمُوۡلَۃً وَّ فَرۡشًا ؕ کُلُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ وَ لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ
ثَمٰنِیَۃَ اَزۡوَاجٍ ۚ مِنَ الضَّاۡنِ اثۡنَیۡنِ وَ مِنَ الۡمَعۡزِ اثۡنَیۡنِ ؕ قُلۡ ءٰٓالذَّکَرَیۡنِ حَرَّمَ اَمِ الۡاُنۡثَیَیۡنِ اَمَّا اشۡتَمَلَتۡ عَلَیۡہِ اَرۡحَامُ الۡاُنۡثَیَیۡنِ ؕ نَبِّئُوۡنِیۡ بِعِلۡمٍ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ
#ترجمہ :-اور چوپایوں میں سے اللہ نے وہ جانور بھی پیدا کیے ہیں جو بوجھ اٹھاتے ہیں اور وہ بھی جو زمین سے لگے ہوئے ہوتے ہیں اللہ نے جو رزق تمہیں دیا ہے ، اس میں سے کھاؤ ، اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو ۔ یقین جانو ، وہ تمہارے لیے ایک کھلا دشمن ہے
مویشیوں کے کل آٹھ جوڑے اللہ نے پیدا کیے ہیں ، دو صنفیں ( نر اور مادہ ) بھیڑوں کی نسل سے اور دو بکروں کی نسل سے ۔ ذرا ان سے پوچھو کہ : کیا دونوں نروں کو اللہ نے حرام کیا ہے ، یا دونوں مادہ کو؟ یا ہر اس بچے کو جو دونوں نسلوں کی مادہ کے پیٹ میں موجود ہو؟ اگر تم سچے ہو تو کسی علمی بنیاد پر مجھے جواب دو
#سورہ_انعام_آیت_نمبر142
اس آیت میں اللہ رب العالمین نے گائے کو انعام میں شمار فرمایا ہے اور تفسیر میں اس کے تحت لکھا ہے کہ بھینس بھی انعام یعنی آٹھ جانوروں میں داخلے ہے
#تفسیرابن_ابی_حاتم_میں_ہے
حضرت لیث بن ابی سلیم سے مروی ہے آپ فرماتے ہیں کہ بھینس اور بختی اونٹ ازواجِ ثمانیہ میں سے ہے
تفسیر ابن ابی حاتم جلد 5 صفحہ 1403
#مشہورمحدث_
علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ بھنس انعام کے تحت داخل ہے اور قربانی جائز ہے
#بھینس حلال ہے، تمام اہل لغت کے یہاں بھینس گائے کی جنس ہے
گائے کی حلت قرآن و حدیث میں ثابت ہے، جو بھینس کو بھی شامل ہے۔ نیز اس کے حلال ہونے پر اجماع ہے
امام ابن منذر فرماتے ہیں:
أجمعوا على أن حكم الجواميس حكم البقر۔
اہل علم کا اجماع ہے کہ بھینس گائے کے حکم میں ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
أُحِلَّتْ لَكُم بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ
تمہارے لیے مویشی چو پائے حلال کیے گئے ہیں۔“
#سورۃ_المائدہ
#عربی میں بھینس کو جا موس کہتے ہیں
جاموس بقر ہی کی ایک قسم ہے
#ہندی میں اسے بھینس کہتے ہیں اور
#فارسی میں گاہ میش کہتے ہیں
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بھینس کی قربانی نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے نہیں کی اس لیے بھینس کی قربانی جائز نہیں
ہمارا ان سے مودبانہ گزارش ہے کہ ان کا فتویٰ گائے کی ایک قسم بھینس پر کیوں 🤔
انکو چاہیے کہ گائے کی جو نسلیں نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ قربانی میں ذبح کیا صرف انکی اجازت دیں
کیا بھینس کے علاوہ موجودہ دور میں پائی جانے والی گائیں کی تمام نسلیں نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے ذبح کی 🤔
اس طرح دیسی ویلیتی، فارسی، افریقی،تمام قسم گائے کی قربانی پر بھی اعتراض کرنا ہو گا، اسی طرح بھیڑ، بکری، اونٹ کا بھی معاملہ ہو گا
پھر ہر شخص قربانی کے لیے عربی گائے عربی اونٹ عربی بکڑا کہاں سے لائے گا 🤔
اگر کوئی عربی نسل سے تلاش بھی کر لے تو اسے تحقیق کرنا پڑے گی کہ واقعی عربی نسل سے ہے جو نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے قربانی کی تھی یا بعد میں پیدا ہونے والی نسل ہے
#بھینس_پرقربانی نہ ہونے والی انکی بات مزاقہ خیز ہے
#دوستو اگر بھینس گائے کی قسم نہیں تو پھر قربانی جائز نہیں اگر بھینس گائے کی قسم ہے تو پھر قربانی بلکل جائز ہے پھر اس میں کوئی درمیانی راستہ نہیں
#حافظ_صلاح_الدین_یوسف_صاحب
اپنی کتاب احکام و مسائل عید الاضحیٰ صفحات 42 ، 43 ، 44 میں بھینس کی قربانی کے جائز ہونے پر لکھتا ہے کہ قربانی میں بھینس گائے کا حکم رکھتی ہے کیونکہ یہ اس کی جنس ہے
#مفتی_زبیرعلی_زئی
فتوا علمیہ جلد 2 صفحہ نمبر 181 پر لکھتے ہیں کہ
بھینس کی قربانی جائز ہے یہ بھی گائے کی ایک قسم سے ہے آئمہ اسلام کا اس پر اجماع ہے
#شیخ_ناصرالبانی
فقہ الحدیث جلد 1 صفحہ 665 ، جلد 2 صفحہ 442 پر لکھتے ہیں کہ بھینس گائے کے حکم میں ہے مگر قربانی نہ کی جائے ایک طرف گائے میں شامل پھر قربانی نہ کی جائے کیوں 🤔
(یعنی کہ قربانی کی جائے)
#حافظ_عبدالقہارنائب_مفتی_جماعت_غربااہلحدیث_کراچی_کافتویٰ
واضح ہو کہ شرعاً بھینس چوپایہ جانوروں میں سے ہے اور اس کی قربانی کرنا درست ہے
کیونکہ گائے کی جنس سے ہے گائے کی قربانی جائز ہے اس لیے بھینس کی قربانی جائز و درست ہے اس دلیل کو اگر نہ مانا جائے تو گائے کے ہم جنس بھینس کے دودھ اور اس کا گوشت کے حلال ہونے کی بھی دلیل مشکوک ہو جائے گی
صفحات کے اسکن پیش خدمت ہیں پڑھیئے اور فیصلہ کیجیئے
گوھر بھائی
حصہ - - - - - - اول
#دوستــواہلسنت_کےہاں_بھینس
کی قربانی جائز ہے
#دوستوآج_ایک_پوسٹ_نظرسےگزری
بھینس کی قربانی کے متعلق پوسٹ شکوک شبہات پر مبنی تھی میرا پوسٹ کرنے کا مقصد کسی کی بات کا رد نہیں بلکہ دوستوں کے شکوک شبہات دور کرنا ہے
#سونڑے رب العالمین نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا
وَ مِنَ الۡاَنۡعَامِ حَمُوۡلَۃً وَّ فَرۡشًا ؕ کُلُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ وَ لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ
ثَمٰنِیَۃَ اَزۡوَاجٍ ۚ مِنَ الضَّاۡنِ اثۡنَیۡنِ وَ مِنَ الۡمَعۡزِ اثۡنَیۡنِ ؕ قُلۡ ءٰٓالذَّکَرَیۡنِ حَرَّمَ اَمِ الۡاُنۡثَیَیۡنِ اَمَّا اشۡتَمَلَتۡ عَلَیۡہِ اَرۡحَامُ الۡاُنۡثَیَیۡنِ ؕ نَبِّئُوۡنِیۡ بِعِلۡمٍ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ
#ترجمہ :-اور چوپایوں میں سے اللہ نے وہ جانور بھی پیدا کیے ہیں جو بوجھ اٹھاتے ہیں اور وہ بھی جو زمین سے لگے ہوئے ہوتے ہیں اللہ نے جو رزق تمہیں دیا ہے ، اس میں سے کھاؤ ، اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو ۔ یقین جانو ، وہ تمہارے لیے ایک کھلا دشمن ہے
مویشیوں کے کل آٹھ جوڑے اللہ نے پیدا کیے ہیں ، دو صنفیں ( نر اور مادہ ) بھیڑوں کی نسل سے اور دو بکروں کی نسل سے ۔ ذرا ان سے پوچھو کہ : کیا دونوں نروں کو اللہ نے حرام کیا ہے ، یا دونوں مادہ کو؟ یا ہر اس بچے کو جو دونوں نسلوں کی مادہ کے پیٹ میں موجود ہو؟ اگر تم سچے ہو تو کسی علمی بنیاد پر مجھے جواب دو
#سورہ_انعام_آیت_نمبر142
اس آیت میں اللہ رب العالمین نے گائے کو انعام میں شمار فرمایا ہے اور تفسیر میں اس کے تحت لکھا ہے کہ بھینس بھی انعام یعنی آٹھ جانوروں میں داخلے ہے
#تفسیرابن_ابی_حاتم_میں_ہے
حضرت لیث بن ابی سلیم سے مروی ہے آپ فرماتے ہیں کہ بھینس اور بختی اونٹ ازواجِ ثمانیہ میں سے ہے
تفسیر ابن ابی حاتم جلد 5 صفحہ 1403
#مشہورمحدث_
علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ بھنس انعام کے تحت داخل ہے اور قربانی جائز ہے
#بھینس حلال ہے، تمام اہل لغت کے یہاں بھینس گائے کی جنس ہے
گائے کی حلت قرآن و حدیث میں ثابت ہے، جو بھینس کو بھی شامل ہے۔ نیز اس کے حلال ہونے پر اجماع ہے
امام ابن منذر فرماتے ہیں:
أجمعوا على أن حكم الجواميس حكم البقر۔
اہل علم کا اجماع ہے کہ بھینس گائے کے حکم میں ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
أُحِلَّتْ لَكُم بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ
تمہارے لیے مویشی چو پائے حلال کیے گئے ہیں۔“
#سورۃ_المائدہ
#عربی میں بھینس کو جا موس کہتے ہیں
جاموس بقر ہی کی ایک قسم ہے
#ہندی میں اسے بھینس کہتے ہیں اور
#فارسی میں گاہ میش کہتے ہیں
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بھینس کی قربانی نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے نہیں کی اس لیے بھینس کی قربانی جائز نہیں
ہمارا ان سے مودبانہ گزارش ہے کہ ان کا فتویٰ گائے کی ایک قسم بھینس پر کیوں 🤔
انکو چاہیے کہ گائے کی جو نسلیں نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ قربانی میں ذبح کیا صرف انکی اجازت دیں
کیا بھینس کے علاوہ موجودہ دور میں پائی جانے والی گائیں کی تمام نسلیں نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے ذبح کی 🤔
اس طرح دیسی ویلیتی، فارسی، افریقی،تمام قسم گائے کی قربانی پر بھی اعتراض کرنا ہو گا، اسی طرح بھیڑ، بکری، اونٹ کا بھی معاملہ ہو گا
پھر ہر شخص قربانی کے لیے عربی گائے عربی اونٹ عربی بکڑا کہاں سے لائے گا 🤔
اگر کوئی عربی نسل سے تلاش بھی کر لے تو اسے تحقیق کرنا پڑے گی کہ واقعی عربی نسل سے ہے جو نبئ علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے قربانی کی تھی یا بعد میں پیدا ہونے والی نسل ہے
#بھینس_پرقربانی نہ ہونے والی انکی بات مزاقہ خیز ہے
#دوستو اگر بھینس گائے کی قسم نہیں تو پھر قربانی جائز نہیں اگر بھینس گائے کی قسم ہے تو پھر قربانی بلکل جائز ہے پھر اس میں کوئی درمیانی راستہ نہیں
#حافظ_صلاح_الدین_یوسف_صاحب
اپنی کتاب احکام و مسائل عید الاضحیٰ صفحات 42 ، 43 ، 44 میں بھینس کی قربانی کے جائز ہونے پر لکھتا ہے کہ قربانی میں بھینس گائے کا حکم رکھتی ہے کیونکہ یہ اس کی جنس ہے
#مفتی_زبیرعلی_زئی
فتوا علمیہ جلد 2 صفحہ نمبر 181 پر لکھتے ہیں کہ
بھینس کی قربانی جائز ہے یہ بھی گائے کی ایک قسم سے ہے آئمہ اسلام کا اس پر اجماع ہے
#شیخ_ناصرالبانی
فقہ الحدیث جلد 1 صفحہ 665 ، جلد 2 صفحہ 442 پر لکھتے ہیں کہ بھینس گائے کے حکم میں ہے مگر قربانی نہ کی جائے ایک طرف گائے میں شامل پھر قربانی نہ کی جائے کیوں 🤔
(یعنی کہ قربانی کی جائے)
#حافظ_عبدالقہارنائب_مفتی_جماعت_غربااہلحدیث_کراچی_کافتویٰ
واضح ہو کہ شرعاً بھینس چوپایہ جانوروں میں سے ہے اور اس کی قربانی کرنا درست ہے
کیونکہ گائے کی جنس سے ہے گائے کی قربانی جائز ہے اس لیے بھینس کی قربانی جائز و درست ہے اس دلیل کو اگر نہ مانا جائے تو گائے کے ہم جنس بھینس کے دودھ اور اس کا گوشت کے حلال ہونے کی بھی دلیل مشکوک ہو جائے گی
صفحات کے اسکن پیش خدمت ہیں پڑھیئے اور فیصلہ کیجیئے
گوھر بھائی
No comments:
Post a Comment
Don't comment any spam link in comment box